Tu Shah e Khooban

تو شاہِ خوباں، تو جانِ جاناں، ہے چہرہ اُم الکتاب تیرا نہ بن سکی ہے، نہ بن سکے گا، مثال تیری جواب تیرا



تو سب سے اول، تو سب سے آخر، ملا ہے حسنِ دوام تجھ کو ہے عمر لاکھوں برس کی تیری، مگر ہے تازہ شباب تیرا



خدا کی غیرت نے ڈال رکھے ہیں تجھ پہ ستر ہزار پردے جہاں میں بن جاتے طُور لاکھوں جو اک بھی اٹھتا حجاب تیرا



ہو مشک و امبر، یابوئے جنت، نظر میں اس کی ہے بے حقیقت ملا ہے جس کو، مَلا ہے جس نے پسینہ رشک گلاب تیرا



میں تیرے حُسن وبیاں کے صدقے، میں تیری میٹھی زبان کے صدقے با رنگِ خوشبو دلوں پہ اترا ہے کتنا دلکش خطاب تیرا




Get it on Google Play



ہے تو بھی صائم عجیب انساں کہ خوف محشر سے ہے ہراساں ارے تو جن کی ہے نعت پڑھتا وہی تو لینگے حساب تیرا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah