والیل جو ہیں گیسوۓ خمدار نبی کے والفجر کی تفسیر ہیں رخسار نبی کے
پردے میں حقیقت ہے زمانے سے نبی کی اب تک ہیں حجابات میں اسرار نبی کے
مہتاب میں خورشید میں تاروں کی ضیاء میں آتے ہیں نظر آنکھ کوانوارنبی کی
ارفع ہے جہاں والوں سے سب آل نبی کی برتر ہیں جہاں والوں سے سب یار نبی کی
وہ اور ہیں مجبور نبی جن کو ملا ہے صد شکر کہ ہم عبد ہیں مختار نبی کے
جس جس بھی جگہ سجتی ہیں آقا کی محافل ہوتے ہیں حقیقت میں وہ دربار نبی کے
مانا کہ خطا کار و گنہگار ہیں صائمؔ ساۓ میں مگر رہتے ہیں غمخوار نبی کے