طیبہ کی ہے یاد آئی اب اشک بہانے دو محبوب ﷺ نے آنا ہے راہوں کو سجانے دو
میں تیری زیارت کے قابل تو نہیں مانا یادوں کا شہا ﷺ اپنی خوابوں میں تو آنےدو
جو چاہو سزا دینا محبوب ﷺ کے دربانو! اک بار تو جالی کو سینے سے لگانے دو
مشکل ہو اگر میرا طیبہ میں ابھی جانا اشکوں کی لڑی کوئی اب ٹوٹنے مت پاۓ
آقا ﷺ کیلۓ ایسے الفاظ کہاں صائمؔ اشکوں کی زبانی ہی اک نعت سنانے دو