یا محمد، محمد میں کہتا رہا نور کےموتیوں کی لڑی بن گئی آیتوں سے ملاتا رہا آیتیں پھرجودیکھا تونعت نبی بن گئی
جوبھی آنسو بہے میرے محبوب کے سب کےسب ابرِ رحمت کےچھینٹےبنے ہو گئی رات جب، زلف لہرا گئی جب تبسم کیا چاندنی بن گئی
یہ تو مانا کہ جنت ہے باغِ حسیں خوبصورت ہےسب خلد کی سرزمیں حسن جنت کو پر، جب سمیٹا گیا سرور انبیاء کی گلی بن گئی
جب چھڑا تذکرہ ان کے رخسار کا والضحیٰ پڑھ لیا والقمر کہہ دیا سورتوں کی تلاوت بھی ہوتی رہی نعت بھی ہوگئی بات بھی بن گئی
سب سےصائم زمانےمیں معزورتھا سب سےبےکس تھابےبس تھامجبورتھا ان کورحم آگیا میرےحالات پر میری عظمت میری بے بسی بن گئی