Hum Rasool e Madni Ko

ہم رسولِ مَدَنی کو نہ خدا جانتے ہیں اور نہ اللہ تعالیٰ سے جدا جانتے ہیں



دونوں عالم تمہیں محبوبِ خدا جانتے ہیں حق یہ ہے بعدِ خدا سب سے بڑا جانتے ہیں



اپنی ہستی جو ترے دَر پہ مٹا جانتے ہیں کچھ وہی لطفِ فنا اور بقا جانتے ہیں




Get it on Google Play



نہ اَدب اور نہ تری مَدح و ثنا جانتے ہیں ہاتھ پھیلائے ترے در پہ سدا جانتے ہیں



میرے داتا مرے مولیٰ مجھے ٹکڑا مل جائے بے نوا اس کے سوا اور نہ صدا جانتے ہیں



وصل و فرقت کا کوئی حال تو ان سے پوچھے ترے دَر پر جو تڑپنے کا مزہ جانتے ہیں



آنکھوں والوں کو نظر آتے ہیں ان کے جلوے ان کے دِیدار کو دِیدارِ خدا جانتے ہیں



اَصل کو چھوڑ کے کس واسطے شاخیں پکڑیں ہم تو اِیمان فقط تیری رضا جانتے ہیں



یارسولِ عربی کیوں نہ رکھیں وِردِ زبان آپ کے نام کو ہم نامِ خدا جانتے ہیں



سر ہے کعبہ کی طرف دل ہے تمہاری جانب ایسے سجدہ کو تو عشاق رَوا جانتے ہیں



جانِ عیسیٰ ترے اِعجاز کا کہنا کیا ہے جبکہ بندے ترے مردوں کو جلا جانتے ہیں



تیرے زوَّار کو رہبر کی ضرورت کیا ہے تیری خوشبو سے ترے گھر کا پتا جانتے ہیں



کیوں بھٹکتے پھریں سرکار کے بندے دَر دَر بگڑیاں سب کی وہ اِک پل میں بنا جانتے ہیں



دَرِ اَقدس پہ تمہارے جو پڑے رہتے ہیں بڑھ کے جنت سے مَدینے کی فضا جانتے ہیں



قبر و محشر سے ڈریں کس لیے عاصی ان کے جو اِشارے سے اَسیروں کو چھڑا جانتے ہیں



حق نے تم کو دیا تم بانٹتے ہو عالم میں جو ملا جس کو تمہارا ہی دیا جانتے ہیں



بے ادب دشمنِ دِیں محفلِ میلاد ہے یہ ان کے عشاق ہی کچھ اس کا مزہ جانتے ہیں



بے بصر ان کی وَجاہت کو بھلا کیا جانے اَہلِ اِیمان اُنہیں شانِ خدا جانتے ہیں



عَالِمُ الْغَیْبِ فَلَا یُظْھِرُ آیت پڑھ لو تب یہ معلوم ہو تم کو کہ وہ کیا جانتے ہیں



عَالِمُ الْغَیْب نے ہر غیب سکھایا ان کو ذرَّہ ذرَّہ کی خبر شاہِ ہدیٰ جانتے ہیں



آیۂ عَلَّمَکَ ہے مرے دعوے کی دلیل اس کا منکر ہی کہے گا کہ وہ کیا جانتے ہیں



سامنے ان کے دوعالم ہیں مثالِ کفِ دَست ان کے ارشاد کو ہم حق بخدا جانتے ہیں



اَولیا کے لیے فرماتے ہیں مولانا روم لوحِ محفوظ میں جو کچھ ہے لکھا جانتے ہیں



ہم یہ کب کہتے ہیں ذاتی ہے علومِ سرکار اَز اَزَل تا بہ اَبد سب بعطا جانتے ہیں



علم سرکار ہے حادِث تو خدا کا ہے قدیم اب نہ کہنا یہ کبھی تم کہ وہ کیا جانتے ہیں



اس کو جو شرک بتاتے ہیں وَہابی مرتد تو خدا ہی کو وہ ظالم نہ خدا جانتے ہیں



دَوْلَۃُ الْمَکِّیَہ نے ان پہ قیامت توڑی اب وہابی نہ کہیں گے کہ وہ کیا جانتے ہیں



مژدۂ نار سنا ان کو جمیلؔ رضوی ذاتِ رحمٰن سے جو ان کو جدا جانتے ہیں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah