Badal Ko Shabnam Kiya Samjhe

بادل کو شبنم کیا سمجھے سورج کو شرارہ کیا جانے رحمٰن و رحیم ہے وہ کتنا ، انساں بے چارہ کیا جانے




Get it on Google Play



سب روشنیوں کا خالق وہ ہر مغرب وہ ہر مشرق وہ اس کے انوار کی وسعت کو اک صبح کا تارہ کیا جانے



جو اس سے محبت کرتا ہے جو اس کی عبادت کرتا ہے جو اس سے تجارت کرتا ہے نقصان خسارہ کیا جانے



ایزد، عرش ایزد ہے کہاں ، اونچائی کی سرحد ہے کہا ں گہرائی کی مسند ہے کہاں ، یہ بات کنارہ کیا جانے



اللہ کی شان مظفر سے کیا پوچھتے ہو دنیا والو ملتے ہیں کہاں دنیا کے سرے شاعر آوارہ کیا جانے



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah