We've added ads to help keep the platform running and improving for you.

Yun Toh Har Dor Mehakti Hui Neendein Laya

یوں تو ہر دور مہکتی ہوئی نیندیں لایا تیرا پیغام مگر خواب نہ بنے پایا



تو جب آیا تو مٹی روح و بدن کی تفریق تو نے انسان کے خیالوں میں لہو دوڑایا



جن کو دھندلا گئے صدیوں کی غریبی کے غبار أن خد و خال کو سونے کی طرح چیکایا




Get it on Google Play



سمٹ آیا ترے اک حرف صداقت میں وہ راز فلسفوں نےجےتا حد گماں الجھایا



راحت جاں ترے خورشید محبت کا طلوع دھوپ کے روپ میں ہے ابر کرم کا سایا



قصرِ مر مر سے شہنشاہ نے از راه غرور تیری کنیا کو جو دیکھا تو بہت شرمایا



کتنا احسان ہے انسان پر تیرا ، کہ اُسے اپنی گفتار کو ، کردار بنانا آیا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah