وہ دن بھی بھلا ہوگا قسمت بھی بھلی ہوگی جب سامنےآنکھوں کے طیبہ کی گلی ہوگی
مہکی ہےفضا ساری سرکارکی خوشبو سے یہ ٹھنڈی ہوا ان کے کوچے سے چلی ہو گی
محسوس یہی ہوگا دن پھر سے نکل آیا سرکارکےروضےپرجب شام ڈھلی ہوگی
خوش بخت حلیمہ پررشک آیا دوعالم کو آقا کولگا سینےجب گھرکو چلی ہو گی
روشن وہ سدا ہوگا ظلمت کی گھٹاؤں میں کچھ خاک قدم ان کی جس منہ پہ ملی ہوگی
ہر شریں زباں ان کی گفتار پہ وارفتہ قرباں تبسم پرہرکھلتی کلی ہو گی
مقبول ظہوری وہ محفل ہےسدا جس میں توصیف نبی ہوگی، تعریف نبی ہو گی