Utha Do Parda Dikha Do Chehra

اٹھا دو پردہ دکھا دو چہرہ کہ نورِ باری حجاب میں ہے زمانہ تاریک ہو رہا ہے کہ مہر کب سے نقاب میں ہے



جلی جلی بوسےاس کی پیدا ہےسوزشِ عشقِ چشم والا کباب آہو میں بھی نہ پایا مزہ جو دل کے کباب ہے



انہیں کی بومایہء سمن ہے انہیں کا جلوہ چمن چمن ہے انہیں سے گلشن مہک رہےہیں انہیں کی رنگت گلاب میں ہے



تری جلومیں ہے ماہِ طیبہ ہلال ہر مرگ و زندگی کا حیات جاں کارکاب میں ہے ممات اعدا کا ڈاب میں ہے




Get it on Google Play



کھڑے ہیں منکر نکیر سرپر نہ کوئی حامی نہ کوئی یاور بتادوآ کر میرے پیمبر کہ سخت مشکل جواب میں ہے



خداۓ قہار ہے غضب پر کھلےہیں بدکاریوں کے دفتر بچالو آکر شفیع محشر تمہارا بندہ عزاب میں ہے



کریم ایسا ملا کہ جس کے کھلے ہیں ہاتھ اور بھرے خزانے بتاؤ کہ اے مفلسو کہ پھر کیوں تمہارا دل اضطراب میں ہے



کریم اپنے کرم کا صدقہ لئیم بے قدر کو نہ شرما تو اور رضا سے حساب لینا رضا بھی کوئی حساب میں ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah