انکا منگتا ہوں جو منگتا نہیں ہونے دیتے یہ حوالے مجھے رسوا نہیں ہونے دیتے
میرے ہر عیب کی کرتے ہیں وہ پردہ پوشی میرے جرموں کو تماشا نہیں ہونے دیتے
اپنے منگتوں کی فہرست میں رکھتے ہیں مجھے مجھ کو محتاج کسی کا نہیں ہونے دیتے
بات کرتا ہوں تو آتی ہے مہک طیبہ کی میرے لیجے کو وہ میلا نہیں ہونے دیتے
ہے یہ ایمان کہ آئیں گے لحد میں میری اپنے منگتوں کو وہ تنہا نہیں ہونے دیتے
میرے حالات بھی یارو مرے دشمن ٹھہرے مجھ کو دیدارِ مدینہ نہیں ہونے دیتے
حکم کرتے ہیں تو ملتے ہیں یہ مقطعے شاکرؔ آپ نہ چاہیں تو مطلع نہیں ہونے دیتے