تری جیالوں کےنیچےتیریرحمتوں کے ساۓ جسے دیکھنی ہو جنت وہ مدینہ دیکھ آۓ
لو چلا ہوں میں لحد میں میرےمصطفیٰ سےکہہ دو کہ ہوا تیری گلی کی مجھے چھوڑنے کو آۓ
کبھی میں بھی جا کےدیکھوں کبھی میں بھی جاکےچوموں ترے آستاں کی جالی تیرے آستاں کے ساۓ
روضے کے سامنے بھی میری یہی دعا تھی مری جاں نکل تو جاۓ یہ سماں بدل نہ جاۓ
کیسی وہاں کی راتیں کیسی وہاں کی باتیں انہیں پوچھ لونبی کا جو مدینہ دیکھ آۓ
میری ڈوبتی ہے کشتی مجھے تیراآسراہے تری ایک موج رحمت بڑھ کر مجھےبچاۓ
وہ ظہوری یارمیراوہی غمگسارمیرا آۓ میری لحد پر نعت نبی سناۓ