Qurban Main UnKi Bakhshish Ke

قربان میں ان کی بخشش کے مقصد بھی زباں پرآیا نہیں بن مانگے دیا اوراتنا دیا دامن میں ہمارے سمایا نہیں



ایمان ملا ان کےصدقےقرآن ملا ان کے صدقے رحمان ملا ان کے صدقے وہ کیا ہے جوہم نےپایا نہیں



ان کا تو شعار کریمی ہے مائل بہ کرم ہی رہتے ہیں جب یاد کیا اے صلے علیٰ وہ آ ہی گۓ تڑپایا نہیں



جو دشمن جاں تھےان کوبھی دی تم نےاماں اپنوں کی طرح یہ عفو و کرم اللہ اللہ یہ خلق کسی نے پایا نہیں



وہ رحمت کیسی رحمت ہے مفہوم سمجھ لو رحمت کا اس کو بھی گلے سے لگایا جسے اپنا کسی نے بنایا نہیں



مونس ہیں وہی معزوروں کےغمخوارہیں سب مجبوروں کے سرکارمدینہ نے تنہا کس کس کا بوجھ اٹھایا نہیں



آواز کرم دیتا ہی رہا تھک ہار گۓ لینے والے منگتوں کی ہمیشہ لاج رکھی محروم کبھی لاٹایا نہیں




Get it on Google Play



رحمت کا بھرم بھی تم سےہےشفقت کابھرم بھی تم سےہے ٹھکراۓہوۓانسان کوبھی تم نےتوکبھی ٹھکرایا نہیں



خورشید قیامت کی تابش ماناکہ قیامت ہی ہوگی ہم ان کے ہیں گھبرائیں کیوں کیا ہم پہ نبی کا سایہ نہیں



اس محسن اعظم کےیوں توخالدپہ ہزاروں احساں ہیں قربان مگراساحساں کےاِحساں بھی کیاتوجتایا نہیں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah