Apne Daman e Shafat Main Chupaye Rakhna

اپنے دامانِ شفاعت میں چھپاۓ رکھنا میرے سرکار مری بات بناۓ رکھنا



ان کے ہو جاؤ ہراک چیز انہیں سے مانگو اپنے دامن میں نہ احسان پراۓ رکھنا



جب سوا نیزے پہ خورشیدِ قیامت آۓ اپنی زلفوں کے گنہگار پہ ساۓ رکھنا



اسی منصب کا طلب گار ہوں میں بھی آقا خاک ہوں میں مجھے قدموں سے لگاۓ رکھنا




Get it on Google Play



اور مجھ کو نہ کسی غم میں رلانا یا رب اپنے محبوب کے غم میں ہی رلاۓ رکھنا



میں وہ منگتا ہوں سدا خار ملے جس کو پھول کشکول می کانٹوں کی بجاۓ رکھنا



خود کو ڈھونڈیں نہ خیر خود کو ہماری آۓ اپنی الفت میں ہمیں ایسا گماۓ رکھنا



آپ کی یاد نے آباد کیا ہے مجھ کو بندہ پرور میری ہستی کو بساۓ رکھنا



آنکھ اٹھاؤں تو نظر آپ کا روضہ آۓ لوح دل پر بھی یہی نقش جماۓ رکھنا



میں نے مانا کہ نکما ہوں مگر آپ کا ہوں مجھ نکمے کو بھی سرکار نبھاۓ رکھنا



ذرۃ خاک کو خورشید بنانے والے اپنے جلوؤں سے میعے دل کو بساۓ رکھنا



شاید اس راہ سے خالدؔ مرے آقا گزریں اپنی پلکوں کو سرِ راہ بچھاۓ رکھنا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah