Humko Apni Talab Ke Siwa Chahiye

ہم کو اپنی طلب سے سوا چاہیے آپ جیسے ہیں ویسی عطا چاہیے



کیوں کہیں یہ عطا وہ عطا چاہیے آپ کو علم ہے ہم کو کیا چاہیے



اک قدم بھی نہ ہم چل سکیں گے حضور ہرقدم پہ کرم آپ کا چاہیے



آستانِ حبیبِ خدا چاہیے اورکیاہم کواس کےسوا چاہیے



آپ اپنی غلامی کی دے دیں سند بس یہی عزت و مرتبہ چاہیے




Get it on Google Play



اپنے قدموں کا دھون عطا کیجۓ ہم مریضوں کو آبِ شفا چاہیے



عشق میں آپ کے ہم تڑپتے تو ہیں ہر تڑپ میں بلالی ادا چاہیے



درد جامی ملے نعت خالدؔ لکھوں اور انداز احمد رضا چاہیے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah