Pas e Mazgaan Huzzori

پسِ مثرگاں حضوری کی دعائیں رقص کرتی ہیں درودوں کی لہو میں فاختائیں رقص کرتی ہیں میں جب اشکوں سے لکھتا ہوں عریضہ ان کی خدمت میں ورق کو چوم کر بھیگی ہوائیں رقص کرتی ہیں حصارِ آرزو میں شام ہوتے ہی تڑپتا ہوں چراغِ دیدۂ تر میں وفائیں رقص کرتی ہیں نہا جاتا ہے ہر حرف دعا رحمت کی بارش میں نبی کے ہاتھ میں آکر عطائیں رقص کرتی ہیں لٹاتےہیں سخا کی رم جھمیں وہ دونوں ہاتھوں سے بہاریں تو بہاریں ہیں خزائیں تو رقص کرتی ہیں اترتے ہیں فرشتے جام لے کر آب کوثرکے در عالی پہ جب تشنہ ندائیں رقص کرتی ہیں مدینے کے گلی کوچوں میں جب ملتا ہے بن مانگے سرِ دربار جھک جھک کرصدائیں رقص کرتی ہیں




Get it on Google Play



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah