کچھ دیر میں اُٹھے گی گھٹا شہر نبی سے بھیگا رہے دامن مرا اشکوں کی نمی سے
سوغات مدینےکی کھجوروں کی ملی ہے رقصاں ہےمرےخون کی ہربوندخوشی سے
تو حسن گلستاں مرےقدموں سےلپٹ جا نسبت ہے مجھے سیدِ عالم کی گلی سے
میں اسم محمدکی گھنی چھاؤں میں ہوں گا تو لاکھ ڈرا لےمجھےمحشرکی گھڑی سے
ہم لوگ ریاض اپنے مقدر کے دھنی ہیں توفیق ثنا مانگتے ہیں رب غنی سے