اللہ اللہ بندے ہر دم اللہ ہو پیچھے پیچھے موت ہے تیرے آگے آگے تو اللہ باقی من کُل فانی نہ کچھ تیرا نہ کچھ میرا او غافل انسان
سب کچھ جانے جان بوجھ کر بنے ہے کیوں انجان دارا اور سکندر جیسے شہنشاہ عالی شان لاکھوں من مٹی میں سو گۓ بڑے بڑے سلطان تیری کیا اوقات ہے بندے کچھ بھی نہیں ہے تو
اللہ اللہ بندے ہر دم اللہ ہو تیرا میرا جیون جیسے چلتے پھرتے ساۓ جوں جوں بڑھتی جاۓ عمریا جیون گھٹتا جاۓ موت کھڑی ہے سر پہ تیرے جانے کب آجاۓ
ایک سانس کا پنچھی ہے تو کون تجھے سمجھاۓ رہ جاۓ گا پنجرہ خالی اڑ جاۓ گا تو
اللہ اللہ بندے ہر دم اللہ ہو تنہا قبر میں ہو گا تیرا کوئ نہ ہوگا میت اللہ ہی اللہ بول اے بھیا جیون بازی جیت ڈھلتا سورج روز سناۓ تجھ کو فنا کے گیت
نیند سے آنکھیں کھول اے بھیا کیسی ہے یہ پریت اللہ تیرا جاگ رہا ہے اور سوتا ہے تو اللہ اللہ بندے ہر دم اللہ ہو پیچھے پیچھے موت ہے تیرے آگے آگے تو