اس عرب کےوالی کیاشکل نورانی ہے اک میں ہی نہیں شیدادنیا ہی دیوانی ہے
اے بادِ صبا لا دے کچھ خاک مدینے کی سرمے کی طرح ہم نے آنکھوں میں لگانی ہے
اس دردِ بھرے دل کی اک چھوٹی کہانی ہے جو شاہِ دو عالم کو خود جا کے سنانی ہے
بہتا مری آنکھوں سے ہر وقت جو پانی ہے یہ ساقي کوثر کی اک خاص نشانی ہے
اس نعت کو اے ناصر دل سےہےپڑھامیں نے جو روضۂ اقدس پر خود جا کے سنانی ہے