Naseeb Chamkay Hain Farshiyon Ke

نصیب چمکے ہیں فرشیوں کےکہ عرش کے چاند آرہے ہیں جھلک سے جن کی فلک ہے روشن وہ شمس تشریف لارہے ہیں



نثار تیری چہل پہل پرہزاروں عیدیں ربیع الاول سواۓ ابلیس کے جہاں میں سبھی تو خوشیاں منا رہے ہیں



شبِ ولادت میں سب مسلماں نہ کیوں کریں جان و مال قرباں ابو لہب جیسے سخت کافر خوشی میں جب فیض پارہے ہیں



زمانے بھرکا یہ قاعدہ ہے کہ جس کا کھانا اسی کا گانا تو نعمتیں جن کی کھارہےہیں انہیں کہ ہم گیت گا رہے ہیں



حبیب حق ہیں خدا کی نعمت بنعمت ربک فحدث خدا کےفرمان پرعمل ہےجوبزمِ مولد سجا رہےہیں



میں تیرے صدقے زمینِ طیبہ فدانہ کیوں تجھ پہ ہوزمانہ کہ جن کی خاطر بنا یہ عالم وہ تجھ میں آرام پا رہے ہیں




Get it on Google Play



پھنسا ہے بحر الم میں بیڑا پۓ خدا نا خدا سہارا اکیلا سالک ہوا مخالف ہموم دنیا ستا رہے ہیں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah