Khak e Madina Hoti

خاکِ مدینہ ہوتی میں خاکسار ہوتا ہوتی رہِ مدینہ میرا غبار ہوتا



آقا اگر کرم سے طیبہ مجھے بُلاتے روضہ پہ صدقہ ہوتا ان پر نثار ہوتا



وہ بیکسوں کے آقا بے کس کو گر بُلاتے کیوں سب کی ٹھوکروں پرپڑکر وہ خوار ہوتا



طیبہ میں گر میسر دو گز زمین ہوتی ان کے قریب بستا دِل کو قرار ہوتا



مر مٹ کے خوب لگتی مِٹی مری ٹھکانے گر ان کی رہ گزر پر میرا مزار ہوتا




Get it on Google Play



یہ آرزو ہے دل کی ہوتا وہ سبز گنبد اور میں غبار بن کر اس پر نثار ہوتا



بے چین دل کو اب تک سمجھا بجھا کے رکھا مگر اب تو اس سے آقا نہیں انتظار ہوتا



سالکؔ ہوئے ہم ان کے وہ بھی ہوئے ہمارے دلِ مضطرب کو لیکن نہیں اعتبار ہوتا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah