نعیمِ دِین و ملت ناصرِ شرعِ مبیں تم ہو معینِ اَہلِ سنت ناشرِ اَحکامِ دِیں تم ہو
لقب صدر الافاضل آپ نے پایا زمانہ میں امامِ اَہلِ سنت دین کے حبلِ متیں تم ہو
ہو مَلْجا اَہلِ دیں کے اور مَاویٰ اَہلِ مِلّت کے وہابی کا جگر ہو جس سے شق وہ سیفِ دیں تم ہو
وہابی دیوبندی قادیانی نیچری سارے فنا دَم سے تمہارے کاسرِاَعدائِ دِیں تم ہو
مٹایا ُکفر کو تم نے بجایا دین کا ڈَنکا پناہِ اَہلِ دِیں اور قامِعِ ُکفرِ مہیں تم ہو
گزاری عمر ساری خدمتِ دینِ محمد میں دِل و جاں سے ُمعینِ دِینِ ختم المرسلیں تم ہو
تمہاری دِید ہم سب خادِموں کی عید ہے آقا قرارِ بیقراراں اور راحتِ قلبِ حزیں تم ہو
منور آپ سے ہے بزمِ اِیمانی واِیقانی سراجِ بزمِ عرفاں صاحبِ علم الیقیں تم ہو
نہ کیوں اہل زباں فخر الاماثل آپ کو مانیں اَماثل خاتمِ دیں اور خاتم کے نگیں تم ہو
ہوا گو ہے مخالف اور ہیں اَعدائے دِیں دَرپے مگر کیا خوف ہو سالکؔ کو جب اس کے ُمعیں تم ہو