Naat Ki Rut Main Sharaboor Fiza Lagti Hai

نعت کی رُت میں شرابور فضا لگتی ہے خوب برسےگی، مدینے کی گھٹا لگتی ہے



ہے مجھےشام ڈھلے آپؐ کےدر کی خواہش قبر کی رات شبِ بزمِ ثناء لگتی ہے



روح فرسا ہے بہت مکر و فریب دنیا رغبتِ نفس مجھےایک سزا لگتی ہے



اس سے آنکھوں میں امڈ آتےہیں ساون بھادوں یاد عصیاں مجھے پچھم کی ہوا لگتی ہے



یہ نہیں غم کی نمی، ہےیہ تمنا کا گداز چشمِ نمناک میں لرزوں جو دعا لگتی ہے



اِس پہ قربان، یہ ہےانؐ کی تمنا کا فروغ یہ تمنا مجھے رحمت کی ردا لگتی ہے



سرمرا رہتا ہےدہلیز پیمبرؐ پہ جھکا سوچ بھی صبحِ مدینہ کی ضیاء لگتی ہے



یاد کرتی ہیں بہت آپؐ کو آنکھیں آقاؐ یہ چراغاں مجھےتقریبِ لقاء لگتی ہے



مَیں ہوں اور دید کی لذت کا سحرہےآقاؐ یاد نظارہ بہت دید نما لگتی ہے




Get it on Google Play



آپؐ کی یاد میں بیتاب ہےدل بھی میرا اس کی دھڑکن مری آہوں کی صدا لگتی ہے



یاد جب پھیلنے لگتی ہے رگوں میں میری چاندنی میرے بدن کی یہ قبا لگتی ہے



ہجر ہےیاد خدا، حب نبیؐ کی برکھا جب برستی ہےتو تسلیم ورضا لگتی ہے



محفل ذکر بپا رہتی ہےسینے میں عزیزؔ ہرگھڑی دل کی زباں محوِ دعا لگتی ہے



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah