میں کھو جاؤں یا مصطفیٰ کہتے کہتے ملوں بھی تو صل علیٰ کہتے کہتے
مدینے کی گلیوں میں دیوانہ بن کر بھٹکتا رہوں دلربا کہتے کہتے
اسی کو میں ہوش و خرو جانتا ہوں رہوں بے خبر مجتبیٰ کہتے کہتے
جو بیٹھے درِ مصطفیٰ کہتے کہتے اٹھے سدرۃ المنتہیٰ کہتے کہتے
میں مرجاؤں ذکر خدا کہتے کہتے میں پھر جی اٹھوں مصطفیٰ کہتےکہتے
اسی طرح پھر مرتا جیتا رہوں میں خدا اور کبھی مصطفیٰ کہتے کہتے
میں طاہر کی صحبت میں جب آ کے بیٹھا محمد ملا مرتضیٰ کہتے کہتے
یہ طاہر کی نگہ عطا کا اثر ہے خدا مل گیا مصطفیٰ کہتے کہتے
ملا تیری سنگت میں کملی کا سایہ ثناۓ رفیق العلیٰ کہتے کہتے
فلک پر محمد کا جلوہ دکھایا محمد کو نور خدا کہتے کہتے
ہے طاہر نے عشق محمد پلایا محبت کا جام رضا کہتے کہتے
دلوں میں اتارا ہے قرآن اس نے ثناۓ شہِ دوسَرَا کہتے کہتے
وہ دنیا میں نور ھدیٰ مانٹتا ہے حدیث جمالِ خدا کہتے کہتے
ملا تیری چوکھٹ سے عقبیٰ کا رستہ شب و روز صل علیٰ کہتے کہتے
ترے سنگ اٹھوں گا حشر میں طاہر محمد پہ صل علیٰ کہتے کہتے عزیز اپنی خلوت میں مست نوا ہے پنے دید حرفِ دعا کہتے کہتے