Farogh e Waqt Ke Hai Tera

فروغ وقت کہ ہے تیرا راہرو اب بھی محیطِ عصرترےعشق کی ہےضواب بھی



اُنہیؐ کےدرپہ گرو جس طرح سےہو اب بھی کہ ایک سانس کی فرصت ہےدوستو اب بھی



ترےوجود سےہے کائنات حسن شعار ترےجنوں میں عناصرہیں مدح گواب بھی



یہ کائنات توکیا لامکاں بھی وجد میں ہے نہالِ سدرہ پہ ہے کوئی نعت گو اب بھی



وہ نور، صلّ علیٰ، ساعتِ دعاۓ حرا جبینِ آخرِ شب پرہے جس کی ضواب بھی



صبا کے ہاتھ میں بوۓ گلِ مدینہ ہے صبا کے ہاتھ سےخیرات مانگ لواب بھی




Get it on Google Play



صبا مدینےسےآئی ہےروشنی لےکر چراغِ دل کو صبا آشنا کرواب بھی



حضورﷺ آپ کی امت کےکارواں کی خیر کہ راہزن ہیں نہاں بن کےراہرو اب بھی



فصیلِ شہرپہ لکھاّ ہے گرچہ کل کا عذاب درِ نجات کُلھا ہے ستم گرو اب بھی



نوید حسنِ مقدّر ہے خفتہ بختوں کو حضورؐ بانٹ رہےہیں کرم، گرواب بھی



اِک اُمتی کہ ندامت میں مرگیا ہے حضورؐ کرم کی بھیک ملے، اِلتفات ہو اب بھی



ہواۓ نعت ہےگل رنگ موسموں کی نقیب درِ سخن پہ کھڑی ہے بہارِنو اب بھی



حضورؐ قطرےکو دریا کی وسعتیں دیں گے گداۓکوچۂ رحمت، صدا کرو اب بھی



یہ روشنی سی جو باقی ہے کاسۃ سرمیں کچھ اس طرح ہوکہ صرفِ کتاب ہواب بھی



نڈھال کرگیا طوفان رنگ و بو مجھ کو اے شاہِ فقر! تنفس اُجال دو اب بھی



غم رضاۓ نبیؐ کی تھی چودھویں کل رات ہجوم شوق ہے پلکوں پہ محوِ ضو اب بھی



عزیزؔ ٹوٹنے والا ہے اب حصارِ بدن وجود وقفِ در مصطفیٰﷺ کرواب بھی



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah