We've added ads to help keep the platform running and improving for you.

Meri Pehchan Hai Seerat Unki

میری پہچان ہے سیرت اُن کی میرا ایمان محبت اُن کی



دیکھ کر غارِ حرا سوچتا ہوں کتنی بھرپور تھی خلوت اُن کی



پتھروں میں بھی لہو دوڑ گیا اس قدر عام تھی رحمت اُن کی



آج ہم فلسفہ کہتے ہیں جسے وہ مساوات تھی عادت اُن کی



فتح مکہ میرے دعوے کی دلیل عدل کی جان عدالت اُن کی



ارتقا اس سے اجازت مانگے اُن کی ہو جاۓ جو اُمت اُن کی



میں کہ راضی به رضائے رب ہوں کوئی حسرت ہے تو حسرت ان کی



وقت اور فاصله برحق لیکن میرا فن کرتا ہے بعیت اُن کی



میرا معیار غزل خوانی ہے حرف ساده میں بلاغت ان کی




Get it on Google Play



نعت میری ہے ، اشارہ اُن کا پھول میرے ہیں تو نگہت ان کی



میں کہ ہر حال میں ہوں شکر یہ طب کوئی حاجت ہے تو حاجت ان کی



کبریائی پر کروں غور ، ندیم اور تکتا رہوں صورت ان کی

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah