Kyun Na Ho Bahar Lamha Justaju Madine Ki

کیوں نہ ہو بہر لمحہ جستجو مدینے کی زندگی کا حاصل ہے آرزو مدینے کی آرزو خدا کردے سرخرو مدینے کی



جس کو جو بھی ملتا ہے ان کےدر سے ملتا ہے بٹ رہی ہیں خیراتیں چار سُو مدینے کی



ہم مدینہ گھوم آۓ جالیوں کو چوم آۓ جب کسی نے چھیڑی ہے گفتگو مدینے کی




Get it on Google Play



غمزدوں کو غم اپنے یاد ہی نہیں رہتے جب بہار ہوتی ہے روبرو مدینے کی



وہ دیارِ خواجہ ہو یا درِ فرید الدّین ہرطرف تجلی ہے ہو بہو مدینے کی



تیرگی میں رہ کربھی روشنی میں رہتا ہے جس کے دل میں گھر کر لے آرزو مدینے کی



اس لۓ بساتے ہیں گُل کو وگ دامن میں ہے بسی ہوئی خالدؔ گُل میں بُو مدینے کی



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah