Kash Dar Pe Tere Meri Bhi Rasai Hoti

کاش در پہ ترے میری بھی رسائی ہوتی دور مجھ سے تری دیرینہ جدائی ہوتی



ایک مدت سے مرے دل میں تمنا یہ رہی سامنے روضے کے محفل بھی سجائی ہوتی ذکر سنتے ہی وضو کر کے وہیں بیٹھ گیا کاش طیبہ کی اذاں مجھکو سنائی ہوتی



اتنا بے چین زیارت کے لیے ہوں آقا اپنے در کی بھی جھلک مجھ کو دکھائی ہوتی



خوش نصیبی ہے جو پلتے ہیں ترے قدموں میں میری قسمت میں ترے در کی گدائی ہوتی




Get it on Google Play



لمحہ ملتا جو حذیفہ کو تری قربت کا سر جھکائے ہوئے یہ نعت سنائی ہوتی

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah