Kahin Na Dekha Zamane Bhar Mein

کہیں نہ دیکھا زمانے بھر میں جو کچھ مدینے میں آکے دیکھا تجلیوں کا لگا ہے میلہ جدھر نگاہیں اٹھا کے دیکھا



وہ دیکھو ویکھو سنہری جالی، ادھر سوالی، ادھر سوالی قریب سے جو بھی ان کے گزرا حضور نے مسکرا کے دیکھا



عجیب لذت ہے بے خودی کی، عجب کشش ہے در نبی کی سرور کیسا ہے کچھ نہ پوچھو لپٹ کے سینے لگا کے دیکھا



طواف روضے کا کر رہی ہیں یہاں وہاں اشکبار آنکھیں ہے گونج صلی علیٰ کی ہر سو جہاں جہاں پہ بھی جا کے دیکھا



جہاں گئے ان کا ذکر چھیڑا جہاں رہے ان کی یاد آئی نہ غم زمانے کے پاس آئے نبی کی نعتیں سنا کے دیکھا




Get it on Google Play



ظہوریؔ جاگے نصیب تیرے، بس اک نگاہ کرم کے صدقے کہ بار بار اپنے در پہ تجھ کو تیرے نبی نے بلا کے دیکھا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah