نگاہ رحمت اٹھی ہوئی ہے وہ سب کی بگڑی بنارہے ہیں کھلا ہوا ہے کریم کا در،بھرےخزانےلٹا رہے ہیں
فلک کا سینہ دمک رہاہےزمیں کاگلشن مہک رہاہے چھڑےہیں صلِّ علیٰ کےنغمےحضورتشریف لارہے ہیں
نہ ان سا کوئی عظیم دیکھا،نہ ایسا درِیتیم دیکھا زمانہ ٹھکرارہاہےجن کو انہیں وہ سینےلگا رہےہیں
کرےگایہ حشربھی نظارہ بنیں گے مشکل میں وہ سہارا کریں گےسب انتظارا کاوہ آرہےہیں وہ آرہےہیں
بروز محشربوقت پرسش مجھےجودیکھافرشتےبولے ادھرپریشان کیوں کھڑےہوتمہیں آقابلارہے ہیں
نبی کی توصیف اللہ اللہ کہ داد جبریلؑ دےرہاہے ظہوری کیاخوش نصیب ہیں جونبی کی نعتی سنارہے ہیں