غمزدوں کےلۓرحمتِ مصطفیٰ وہ سمندرہے جس کا کنارہ نہیں حشر کےدن بھی وہ سب کےکام آئیں گےکون ہے جس نے ان کو پکارا نہیں
شاہد اس پہ ہواہے کلام خدامصطفیٰ کی رضاہےخدا کی رضا اپنےمحبوب سےحق نےفرمادیا جوتمہارانہیں وہ ہمارا نہیں
منتظرچشمِ رحمت کےشاہ و گدا ہےبہا ان کا فیضان جود و سخا درپہ آۓسوالی نہ جھولی بھریں میرےسرکارکو یہ گوارنہیں ہے
بےبس وبےاماں،بےکس وناتواں خستہ تن،بےوطن، تشنہ لب،نیم جاں دامنِ مصطفیٰ سب کی جاۓپناہ اس سےبڑھ کرتو کوئی سہارا نہیں
کیا گھڑی ہوگی محشرمیں سب انبیاءامتوں کو نہ دیں گے کوئی آسرا ہوگی سب کی زباں پہ یہی اک صدامصطفیٰ کے سوا کوئی چارہ نہیں
ہو کے وارفتہ جو بھی مدینےگیاسبز گنبد کو بس دیکھتا رہ گیا ساری دنیا میں ایسا حسیں دلربا دوسرااورکوئی نظارہ نہیں
نعت سرکارکی دل سےنکلےصداسننےوالےبھی ہوں جان و دل سے فدا سارامنظرظہوری ہومہکاہوا اس سے بڑھ کرسماں کوئی پیارانہیں