Jinhein Khalq Kehti Hai Mustafa

جنہیں خلق کہتی ہے مصطفیٰ میرا دِل اُنہیں پہ نثار ہے مرے قلب میں ہیں وہ جلوہ گر کہ مدینہ جن کا دِیار ہے



ہے جہاں میں جنکی چمک دَمک ہے چمن میں جنکی چہل پہل وہ ہی اِک مدینہ کے چاند ہیں سب انہیں کے دَم کی بہار ہے



وہ جھلک دِکھا کے چلے گئے میرے دل کا چین بھی لے گئے میری رُوح ساتھ نہ کیوں گئی مجھے اب تو زندگی بار ہے




Get it on Google Play



وہی موت ہے وہی زندگی جو خدا نصیب کرے مجھے کہ مرے تو ان ہی کے نام پر جو جئے تو ان پہ نثار ہے



وہ ہے آنکھ جس کے یہ نور ہیں وہ ہے دل یہ جس کے سرور ہیں وہ ہی تن ہے جس کی یہ روح ہیں وہ ہے جاںجو اُن پہ نثار ہے



جوکرم سے اپنے شہِ اُمم رکھیں مجھ غریب کے گھر قدم مرے شاہ کی نہ ہو شان کم کہ گدا پر ان کا تو پیار ہے



وَلے اس غریب کا خُم کدہ بنے رشکِ خلد بریں شہا کرے ناز اپنے نصیب پر بنے شاہ وہ جو گنوار ہے



دَمِ نزع سالکِؔ بے نوا کو دِکھانا شکلِ خدا نما کہ قدم پہ آپ کے نکلے دَم بس اسی پہ دَارو مدار ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah