جب گرے، کوئی نہ آیا تھامنے آبرو رکھ لی نبی ﷺ کے نام نے
کر رہا ہوں ذکر میں سرکار ﷺ کا گنبد خضریٰ ہے میرے سامنے
میری آنکھوں میں ستارے بھر دیئے شہرِ بطحا کی سہانی شام نے
منتشر تھے جو انہیں یکجا کیا رحمتِ عالم کے اک پیغام نے
حشر میں سب کی مٹاٰئی تشنگی ساقِ کوثر کے شیریں جام نے
ہے ظہوری پر کرم محبوب کا جو دیا ہے پیار خاص و عام نے