اس قدر کون محبت کا صلہ دیتا ہے اُس کا بندہ ہوں جو بندے کو خدا دیتا ہے
جب اترتی ہے مری روح میں عظمت اُس کی مجھ کو مسجود ملائک کا بنا دیتا ہے
رہنمائی کے یہ تیور ہیں کہ مجھ میں بس کر وہ مجھے میرے ہی جوہر کا پتا دیتا ہے
اُس کے ارشاد سے مجھ پر مرے اسرار کھلے کہ وہ ہر لفظ میں آئینہ دیکھا دیتا ہے
ظلمتِ دہر میں جب بھی میں پکاروں اُس کو وہ میرے قلب کی قندیل جلا دیتا ہے
اُس کی رحمت کی بھلا آخری حد کیا ہوگی دوست کی طرح جو دشمن کو دعا دیتا ہے
وہی نمٹے گا مری فکر کے سناٹوں سے بت کدوں کو جو اذانوں سے بسا دیتا ہے
وہی سرسبز کرے گا مرے ویرانوں کو آندھیوں کو بھی جو کردار صبا دیتا ہے
قدم اٹھتے ہیں مرے ، جانب یثرب جب بھی اک فرشتہ مجھے شہیر کی ہوا دیتا ہے
فن کی تخلیق کے لمحوں میں تصور اُس کا روشنی میرے خیالوں میں ملا دیتا ہے
ؔقصر و ایواں سے گزر جاتا ہے چپ چاپ ندیم در محمدؐ کا جب آئے تو صدا دیتا ہے