ہے تیری عنایات کا ڈیرا میرے گھر میں سب تیرا ہے کچھ بھی نہیں میرا میرے گھر میں
جاگا تیری نسبت سے یہ تاریک مقدر آیا تیرے آنے سے سویرا میرے گھر میں
مدحت نے تیری مجھ کو یہ اعزاز دیا ہے ہے سارے اجالوں کا بسیرا میرے گھر میں
دروازے پہ لکھا ہے تیرا اسم گرامی آتا نہیں بھولے سے اندھیرا میرے گھر میں
سیرت نے تیری جینے کا انداز سکھایا مدحت نے تیری نور بکھیرا میرے گھر میں
انداز در و بام کے کچھ اور ہی ہوں گے جس روز قدم آگیا تیرا میرے گھر میں
خالؔد یہ کرم نعتِ محمد کا ہے مجھ پر سب کچھ یہ احسان تیرا میرے گھر میں