بنے رستے کی مٹی، جاں ہماری، یارسولؐ اللہ جدھر سے آپ کی گزرے سواری، یارسولؐ اللہ
مری بینائیوں میں آپ کی پرچھائیں رہتی ہے مری آنکھیں ہیں سکّے یادگاری یا رسولؐ اللہ
خدا کو میں بھی جا کر آپؐ کی نعتیں سناؤں گا مری بخشش کا پروانہ ہو جاری یارسولؐ اللہ
تمہارے راستوں پر چل کے دیکھا ہے تو جانا ہے پیادہ پائی بھی ہے شہسواری یارسولؐ اللہ
میسّر جس کو تم آؤ اُسے کیا کچھ نہیں ملتا تمہی ہو دین داری دنیا داری یارسولؐ اللہ
طلب کرتی ہیں مجھ سے ہر قدم پر دھڑکنیں میری تمہاری آہٹوں کا ہوں بھکاری یارسولؐ اللہ
درودوں پر فقط اب تو مظفر کا گزارہ ہے دعائیں ہوگئی ہیں ختم ساری یارسولؐ اللہ