تری طاعت کی دنیا میں رہوں کچھ مرے اللہ! میں بھی کر سکوں کچھ
گزاری اب تک آزادہروی میں میں تیری بندگی میں بھی جیوں کچھ
اطاعت کی فضاۓ خیر زا میں کِھلوں آگے بڑھوں پھولوں پھلوں کچھ
بنے جو ورد خلقت کی زباں کا سخن دو چار ایسے بھی لکھوں کچھ
اطاعت خُو، بھلے لوگوں کی صورت فضاۓ بندگی میں گم رہوں کچھ
عمل نامے میں رنگ آجائیں یا رب! بہشت انداز کچھ فردوس گوں کچھ
جسے آقا پذیرائیں الہی درود اس عجز و رقت سے پڑھوں کچھ
کروں تسبیح تیری خلوتوں میں میں ہٹ کرجلوتوں سے اب رہوں کچھ
ریاضؔ اچھا لگے رحمٰن کو جو میں کاش ایسا عمل بھی کر سکوں کچھ