Hai Madine Ki Rahguzar Ki Talab

ہے مدینے کی رہگزر کی طلب تیرے محبوب کے ہے گھر کی طلب



میری درماندگی کو حشر میں ہے اُنؐ کی رحمت بھری نظر کی طلب



بھول جاؤں نہ حرص دنیا میں رگِ جاں سے قریب تر کی طلب



ایک مدحت کروں مکمل جب رہے پھر مدحتِ دگر کی طلب



شانِ شایاں جو تری حمد کے ہوں ہے اُن الفاظِ معتبر کی طلب



جہاں مقبول حمد گو ہوں مقیم خلد میں ہے اک ایسے گھر کی طلب




Get it on Google Play



رائیگاں سعئ فن نہ جاۓ رہے صدف لفظ کو گہر کی طلب



نہ ڈراۓ سیاہ قبر کی رات رہے فردوس کی سحر کی طلب



خواہش اخلاص کی ہے لکھنے میں اور کہے میں ریاضؔ اثر کی طلب

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah