داغ جب تک نہیں عصیاں کا دِلا! دھو ہوتا روتے ہی جایۓ' جتنا بھی ہےاب' روہوتا!
وقت مل جاتا تری حمد کو گر خاطر خواہ لوگ پھر دیکھتے رہ جاتے سبھی' جو ہوتا
کیسے ترتیب میں ڈھلتے چلے جاتے الفاظ کچھ اشارہ تری جانب سے ثنا کا ہوتا
لب ہر قطرہ پہ کیوں ہوتی نہ تیری تمجید! دل ہر ذرہ نہ کیوں تیرا ثنا گو ہوتا
دل یہ کرتا ہے،زیادہ سے زیادہ جاگیں رازیابوں سے مدینے میں نہیں سو ہوتا
حیف صد حیف' افسوس' ہزاراں افسوس کاش کچھ کرتے اگر وقت نہ یوں کھو ہوتا
حرم پاک سے رخصت کی گھڑی آئی ریاضؔ رونی صورت ہی بنا لیں جو نہیں رو ہوتا