تیرا ہر پارۃ مبیں ہے سچ تیرا پیغام بالیقیں ہے سچ
جیسے قرآں کی آیت آیت ہے اس سے بڑھ کر کہیں نہیں ہے سچ
ہوا آغاز جس کا اقرا سے دہر میں ایسا اور کہیں ہے سچ
لاۓ جبریل وحی جو لاریب صدق ہے راست ہےامیں ہے سچ
نام جس کا محمدؐ عربی خاتمِ کُن کا وہ نگیں ہے سچ
زہے شیخین کی قرابتِ قبر جس قدر اسؐ کے جوقریں ہے سچ
دائم آرام اور سکینت بخش جاوداں، عافیت نشیں، ہے سچ
کذب ہے ہر حوالہ تیرے بغیر تُو ہے جس متن میں وہیں ہے سچ
کبھی عکس اس کا جلوہ گر ہو ریاضؔ راز ہستی میں جو مکیں ہے سچ