تا عمر رہے گی روح خورسند کر دل میں حرم کو آئینہ بند
بس اس کی رضا کو جان مقصد رکھ آپ کو اس کا آرزو مند
گر حمد کی معرفت سے آۓ تاثیر ہو نعتِ شہؐ کی دو چند
چمکا نظر آخرت کی لَو سے دنیا کا نہ بھول کر ہو فرزند
توحید حقیقت الحقائق مضبوط رکھ اس سے جاں کا پیوند
رُخ جس کا الہٰ کی طرف ہے رکھ آپ کو اس روش کا پابند
رہ مستعد اس کی بندگی میں ہر شے سے ہے قیمتی یہ اک پند
اک لفظ 'بلیٰ' کا تھا بظاہر میثاق تھا وہ ازل کی سوگند