ہم دست رہیں زیست کے اسباب سلامت مولا ! رہیں دائم مرے اعصاب سلامت
اوجھل نہ نگاہوں سے رہے منزل مقصود فردوس کے آنکھوں میں رہیں خواب سلامت
کوشاں رہوں افزودگی اصلِ ثنا میں دل میں رہے یہ سعی تنک تاب سلامت
روشن حرم شہہؐ کے رہیں گنبد و مینار دل میں رہیں وہ منبر و محراب سلامت
دھندلائیں نہ میرے سخن' آشوبِ زماں سے لفظوں کی رہے میرے سد آب سلامت
معنی نہ دیۓ جائیں انہیں اور طرح کے الفاظ سلامت رہیں اعراب سلامت
آنکھوں میں رہیں شیفتگی آل کے انوار جاں میں رہے دل خواہی اصحاب سلامت
بنیاد میں اس کی مرے پرکھوں کا لہو ہے مولا ! رہے یہ قریۃ شاداب سلامت
تشویشِ' کرونا میں ریاضؔ ایک دعا ہے سب اہل و عیال اور سب احباب سلامت