ذرے ذرے پہ چھایا ہوا نورہے میرےمیٹھے مدینے کی کیا بات ہے نور سےسب فضا اس کی معمور ہے میرے میٹھے مدینے کی کیا بات ہے
نور پھولوں میں ہےنور کلیوں میں ہےنور بازارمیں نور گلیوں میں ہے دشت وکہسارپرنورہی مورہےمیرے میٹھے مدینے کی کیا بات ہے
ہرطرف رحمتوں کی ہےچھائی گھٹا مہکی مہکی ہے کیا خوب مدنی فضا ذرے ذرے پہ قرباں یہاں طور ہے میرےمیٹھے مدینے کی کیا بات ہے
باغ طیبہ میں رہتی ہے ہردم بہار آکے دیکھو یہاں کا سماں خوشگوار سب فضا اس کی خوشبو سے معمور ہے میرےمیٹھے مدینے کی کیا بات ہے
خاکِ طیبہ میں رکھی ہے رب نے شفا ساری بیماریوں کی ہے اس میں دوا اس کی برکت سے ہراک مرض دور ہے میرےمیٹھے مدینے کی کیا بات ہے
آس مجھ کو تمہارے کرم کی شہاﷺ بھیک دےدے مجھے اپنے غم کی شہاﷺ کہہ دو مجھ کو تری عرض منظور ہے میرےمیٹھے مدینے کی کیا بات ہے
پھرمدینے کا رنگین گلزار ہودرپہ حاضر تیرے سگِ عطارؔ ہو اس کا نامہ گناہوں سے بھرپور ہے میرے میٹھے مدینے کی کیا بات ہے