قسمت مِری چمکایۓ چمکایۓ آقا ﷺ مجھ کو بھی درِ پاک پہ بُلوایۓ آقا ﷺ
سینے میں ہو کعبہ تو بسے دل میں مدینہ آنکھوں میں مِری آپ سما جایۓ آقا ﷺ
بےتاب ہوں بےچین ہوں دیدار کی خاطر تڑپائیں نہ اب خواب میں آجایۓ آقا ﷺ
ہرسمت سے آفات و بَلِیّات نے گھیرا مجبور کی امداد کواب آیۓ آقا ﷺ
سُکرات کا عالم ہے شہا! دَم ہے لبوں پر تشریف سِرہانے مِرے ان لایۓ آقا ﷺ
وحشت ہے اندھیرا ہےمری قبر کے اندر آکر ذرا روشن اسے فرمایۓ آقا ﷺ
مُجرِم کو لۓ جاتے ہیں اب سوۓ جہنم لِلّٰہ شفاعت مِری فرمایۓ آقا ﷺ
عطارؔ پہ ہو بہر رضا اِتنی عنایت ویرانۃ دِل آکے بسایۓ آقا ﷺ