اذنِ طیبہ مجھے سرکار مدینہ ﷺ دےدو لے چلے مجھ کو طیبہ وہ سفینہ دے دو
یادِ طیبہ میں تڑپنے کا قرینہ دے دو چشمِ تر سوزِ جگر شاہِ مدینہﷺ دےدو
چاریاروں کا تمہیں واسطہ دیتا ہوں شہا ﷺ! اپنا غم مجھ کو شہنشاہِ مدینہ ﷺ دے دو
صدقہ شہزادئ کونین کا پیارے آقاﷺ! مجھ کودےدومرےسرکارﷺ! مدینہ دےدو
وقِ آخر ہے چلی جان رسول اکرم ﷺ! اک جھلک اے مِرے سُلطانِ مدینہ دےدو
کثرتِ مال کی آفت سے بچا کرآقاﷺ! اپنے عطارؔ کو الفت کا خزینہ دےدو