ذرے اس خاک کے تابندہ ستارے ہوں گے جس جگہ آپ نے نعلین اتارے ہوں گے
بوۓ گل اس لۓ پھرتی ہے چھپاۓچہرہ گیسو سرکار دوعالم نے سنوارےہوں گے
اس طرف بارشِ انوارِ مسلسل ہو گی جس طرف چشم محمد کے اشارےہوں گے
ہم بھی پہنچیں گے شہِ ارض و سما کے درپر اوج پر جب بھی کبھی بخت ہمارے ہوں گے
ارضِ طیبہ تجھے دیکھےکوئی بادیدۃ دل سُو بہ سُو رحمت عالم کے نظارے ہوں گے
ایک میں کیا مرے شاہا کہ شہنشاہوں کے تیرے ٹکڑوں پہ شب و روزگزارےہوں گے
لوگ تو حسنِ عمل لےکےچلےروزِ حساب سروراﷺ! ہم تو فقط تیرے سہارے ہوں گے
اُٹھ گئی جب تری جانب وہ کرم بار نظر اُس گھڑی قطب ترے وارےنیارےہوں گے