یا محمدؐ انتخاب کبریا تم پر سلام بیکراں تم سے محبت بارہا تم پر سلام
پیش لفظ ِآب و گل ، دیباچہء شام و سحر بھیجتی ہے روشنی خوشبو ہوا تم پر سلام
سرورِ اولاد آدم ، آدمیت کے امیر والیِ آفاق، ختم الانیباؐ تم پر سلام
تم محبت تم بزرگی عدل تم سچائی تم اے امامِ علم، روح ِارتقا تم پر سلا م
سرخیِ کن ، ابتدائے وقت، آغازِ حیات انتہائے اصطفا و اجتبا تم پر سلام
جب تمہارا نام لوں ، لب چومنے لگ جائے دل دل کی ہر دھڑکن کا لکھوں مرتبہ تم پر سلام
تم اجالا ہی اجالا، میرا دامن داغ داغ میرے آقا بھیج سکتا ہوں میں کیا تم پر سلام
لفظ سارے اشک پی کر چاند تارے بن گئے جب مظفر نے لکھا لکھ کر پڑھا تم پر سلام