Wajood e Arz o Samaa Hai

وجودِ ارض و سما ہے تم سے خُدا حقیقی خُدا ہے تم سے



چھُپے ہُوئے کا ظہور تم ہو مَیں کیا کہوں کیا حضور تم ہو



ازل کا اعلان جب ہُوا تھا جبھی تمھیں وصلِ رب ہُوا تھا تمھارا اِسم گرامی سُن کر زمانہ آدم نسب ہُوا تھا




Get it on Google Play



تمھاری ایجاد ہے تیقّن تمھارا شاگرد ہے تمدّن



تمام صُبحوں کا نُور تم ہو مَیں کیا کہوں کیا حضور تم ہو



خُدا نے اس دل پہ بھی اُتارا صحیفہ ء آرزو تمھارا تمھارے پَیروں سے گَرد اُڑکر بنی ، مِری صُبح کا ستارا



مِری تمنّائے ہر عمل تم مِری دُعاؤں کا ماحصل تم مِری طلب کا غرور تم ہو مَیں کیا کہوں کیا حضور تم ہو تمھارے ذرّے نجوم آقا تمھاری خلوت ہجوم آقا مدینہ عِلم ہی نہیں ہو ہو کائناتِ علم آقا یقیں کی تحریک تم سے لی ہے شعور کی بھیک تم سے لی ہے متاعِ تحت الشّعور تم ہو مَیں کیا کہوں کیا حضور تم ہو نہ بندگی پھر اچھوت ٹھہری اذان، مرگِ سکوت ٹھہری کِسی نے دیکھا نہ تھا خُدا کو صدا تمھاری ثبوت ٹھہری زمیں کے محسن فلک کے محسن مُجھ ایسے عاصی تلک کے محسن نہ دِل نہ آنکھوں سے دُور تم ہو مَیں کیا کہوں کیا حضور تم ہو ہوس مجھے جتنی بار کھینچے تمھاری رحمت حصار کھینچے خدا کو کتنا عزیز ہوگا جسے محمّؐد کا پیار کھینچے تمھارے دریا سے چل کے لہریں مری حدِ تشنگی میں ٹھہریں مِرا جہانِ سرُور تم ہو مَیں کیا کہوں کیا حضور تم ہو مَیں جب سے مدحت سرا ہُوا ہُوں جبھی سے سارا ہرا ہُوا ہُوں مگر یہ لگتا ہے اب بھی مُجھ کو کہ لغزشوں سےبھرا ہُوا ہُوں ضیائے اعمال کِتنی کم ہے خُدا کا پھر بھی بڑا کرم ہے کرم کے پیچھے ضرور تم ہو مَیں کیا کہوں کیا حضور تم ہو

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah