Un Ki Mehak Ne Dill Ke Ghunche

اُن کی مہک نے دل کے غنچے کھِلا دیۓ ہیں جس راہ چل دیۓ ہیں کوچے بسا دیۓ ہیں



جب آگئ ہیں جوش رحمت پہ اُن کی آنکھیں جلتے بجھا دیۓ ہیں روتے ہنسا دیۓ ہیں



اک دل ہمارا کیا ہے آزار اس کا کتنا تم نے توچلتے پھرتےمُردے جِلا دیۓ ہیں



ان کے نثار کوئی کیسے ہی رنج میں ہو جب یاد آ گۓ ہیں سب غم بُھلا دیۓ ہیں



ہم سے فقیر اب تو پھیری کو اٹھتے ہوں گے اب تو غنی کے در پر بستر جما دیۓ ہیں




Get it on Google Play



آنے دو یا ڈبو دواب تو تمہاری جانب کشتی تمہی پہ چھوڑی لنگر اٹھا دیۓ ہیں



اللہ کیا جہنم اب بھی نہ سرد ہو گا رو رو کے مصطفیٰ نےدریابہا دیۓ ہیں



میرے کریم سے گر قطرہ کسی نے مانگا دریا بہا دیۓ ہیں دَربے بہا دیۓ ہیں



ملک سخن کی شاہی تم کو رضاؔ مسلم جس سمت آگۓ ہوسکے بٹھا دیۓ ہیں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah