تیری خاطر جہاں بنایا ہے سارے عالم پہ تیرا سایہ ہے
ڈر نہیں ہوگا اس کو محشر میں تیرے دامن میں جو سمایا ہے
پھرکسی دید کی طلب نہ اسے جلوہ تو نے جسے دکھایا ہے
مست و گم ہے اسی نظارےمیں تیرادیدار جس نے پایا ہے
کسی شے کا بسیرا کیوں کر ہو دل میں میں نے تجھے بسایا ہے
جس کو ٹھکرا دیا ہو دنیا نے اس کو تو نے گلے لگایا ہے
میں نے قلب و نظر کی وسعت میں تیری تصویر کو سجایا ہے