Nigah Mustafa Ki Jidhar Ho Rahi Hai

نگاہ مصطفیٰ کی جدھر ہو رہی ہے ادھر ہی خدا کی نظر ہو رہی ہے



وہ خاطر میں لاتے نہیں بادشاہی ترے در پہ جن کی بسر ہو رہی ہے



تصور میں لمحات لا کر تو دیکھو بلالی اذاں سے سحر ہو رہی ہے



ثنا خوانیِ مصطفیٰ کی کی بدولت ثنا خواں تیری قدر ہو رہی ہے



تڑپتے ہوئے جو سکوں مل رہا ہے تڑپنے کی ان کو خبر ہو رہی ہے



ہے رشک ملائک جو آقا کے در پر مری زندگانی نذر ہو رہی ہے



میں ہر شب تری راہ تکتا ہوں آقا جدائی کیوں آخر امر ہو رہی ہے




Get it on Google Play



عجب درد ہے یہ جدائی کا افضؔل بچھڑتے ہوئے آنکھ تر ہو رہی ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah